پنجاب میں زرعی ایمرجنسی نافذ کی جائے، بلاول بھٹو زرداری کا مطالبہ
قصور میں خطاب: بلاول کا وفاقی حکومت سے گھروں کی تعمیر نو کا مطالبہ

قصور/اسلام آباد (5 ستمبر2025)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمعہ کے روز قصور کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ندیم افضل چن، پاکستان پیپلزپارٹی کے پیپلز لیبر بیورو کے انچارج چوہدری منظور احمد اور پی پی پی پنجاب کے سیکریٹری حسن مرتضی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بلاول نے کہا کہ پنجاب کی انتظامیہ نے انہیں سیلاب کے بارے میں ایک بریفنگ دی۔ اس وقت صوبہ پنجاب سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہے اور بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اچھا کام کر رہی ہیں۔ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ نہ صرف لوکل حکومت، انتظامیہ، صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت سب مل کر کام کریں اور سیلاب زدگان کو زیادہ سے زیادہ مدد پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت میں شہباز شریف وزیراعظم تھے اور میں ان کا وزیر تھا تو اس وقت بھی سیلاب آیا تھا اور حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد کی تھی۔ اس وقت ریسکیو کا عمل جاری ہے۔ پاکستان میں یہ لوگوں کی عادت ہے کہ قدرتی آفات کے وقت تنقید شروع کر دیتے ہیں اور ماضی میں بھی میں خود دیکھا ہے۔ میں نے پارٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ سیلاب زدگان کی ہر طرح سے مدد کریں۔ پیپلزپارٹی ریلیف اور تعمیر نو کے وقت بھی صوبائی حکومت کا ساتھ دے گی۔ اتنے بڑے سیلاب کا مقابلہ کوئی ایک حکومت نہیں کر سکتی۔ ہم وزیراعظم سے درخواست کریں گے پچھلی مرتبہ کی طرح اس مرتبہ بھی فوری طور پر بی آئی ایس پی کے ذریعے متاثرہ افراد تک مدد پہنچائیں۔ پنجاب میں سب سے زیادہ نقصان کسان کا ہوا ہے، زراعت ہمارے ملک کی معیشت کی ریڈ کی ہڈی ہے۔ ہم درخواست کرتے ہیں کہ پنجاب میں زرعی ایمرجنسی نافذ کی جائے اور ہم وزیراعظم سے درخواست کریں گے کہ بیج اور کھاد کی فراہمی میں کسانوں کو سپورٹ کیا جائے۔ بجلی کے بلوں اور قرض کی قسطوں میں بھی سیلاب زدگان کی مدد کی جائے۔ گھروں کی تعمیر تیسرے مرحلے میں آتی ہے جو گھروں، کاروبار اور انفراسٹرکچر کا نقصان ہوا ہے اس میں نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے گا اور ہم وفاقی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ جس طرح سندھ میں 20 لاکھ گھر بنائے جا رہے ہیں اس عمل کو پنجاب میں بھی تعمیر نو کی جائے اور اس کام میں سند میں بھی ہم وفاقی حکومت سے گھروں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کر رہے ہیں۔ سیلاب نے گلگت بلتستان اور کے پی میں بھی تباہی مچائی ہے اور وہاں بھی صوبائی حکومت کی مدد وفاقی حکومت کو کرنا پڑے گی۔ ہمیں عوام کو سپورٹ کرنا چاہیے۔ ہم سب متحد ہو کر گلگت بلتستا، کے پی اور پنجاب کی حکومتوں کی مدد کرنی ہوگی اور ہم انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ یہ سیلاب بھارت کے دریاﺅں سے آیا ہے۔ بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ کو ماننے سے انکار کر دیا تھا ۔ اس مرتبہ ہم نے دیکھا کہ بھارت انسانیت کو بھول گیا اور اس نے سیلاب کا ڈیٹا بروقت فراہم نہیں کیا۔ ہم بھارت کی اس بات پر مذمت کرتے ہیں اور بھارت کے اس رویے پر ہم عالمی سطح پر آواز اٹھار ہے ہیں اور ہم بھارت کو مجبور کریں گے کہ اسے سندھ طاس معاہدہ ماننا پڑے گا یا ہمیں ہمارے دریا واپس کرنا پڑیں گے۔ یہ عالمی قوانین کے مطابق بھارت پر فرض ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدہ مان لے ۔ بھارت پانی کے ذریعے دہشتگردی کر رہا ہے جو ہم برداشت نہیں کریں گے۔ ہم آپ کے مطالبات کے لئے صوبائی اور وفاقی حکومت سے بات کریں گے اور میں خود اس بارے وزیراعظم سے بات کروں گا۔
Comments
سب سے زیادہ پڑھا
تھائی لینڈ میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے کھلی کچہری کا انعقاد

ہم خیال چاہئے کالم

صدر آصف علی زرداری کا شہداء کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت

بلاول بھٹو کا وفاقی حکومت سے زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے اور سیلاب متاثرین کیلئے فوری ریلیف کا مطالبہ

ممتاز شاعرہ رخشندہ نوید کی شعری کلیات "دیپک" کی یادگار تقریب ِ پزیرائی

صدر مملکت کا خیبرپختونخوا میں کامیاب آپریشنز پر سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین

بابائے سوشلزم شیخ رشید کی 23ویں برسی پر اہم سیمنار

No comments yet.