ہفتہ ،13 ستمبر 2025 لائیو دیکھیں
Effy Jewelry

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے دریائے سندھ پر حملہ کیا ہے، ہم مودی کو سندھو کا گلہ گھوٹنے کی اجازت نہیں دیں گے: بلاول بھٹو زرداری

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے دریائے سندھ پر حملہ کیا ہے، ہم مودی کو سندھو کا گلہ گھوٹنے کی اجازت نہیں دیں گے: بلاول بھٹو زرداری

Editor

4 ماہ قبل

Voting Line
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے دریائے سندھ پر حملہ کیا ہے، ہم مودی کو سندھو کا گلہ گھوٹنے کی اجازت نہیں دیں گے: بلاول بھٹو زرداری 
 
 

 پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے دریائے سندھ پر حملہ کیا ہے، ہم مودی کو سندھو کا گلہ گھوٹنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم پرامن لوگ ہیں، لیکن اپنے دریاء پر حملہ کرنے والے سے لڑیں گے۔ میڈیا سیل بلاول ہاوَس سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے پیپلز پارٹی کے لیے میرپورخاص کی عوام کی غیرمتتزلزل حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہاں کے عوام تمام سازشوں کو ناکام بنا کر یہ ثابت کرتے آئے ہیں کہ وہ صرف پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ الیکشن مہم کے دوران جب وہ یہاں آئے تھے، تو اُس وقت کچھ قوتیں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو دھاندلی کے ذریعے شکست دلانا چاہتی تھیں، مگر میرپورخاص کی عوام نے اس سازش کو ناکام بنادیا۔ میر پور خاص کے عوام اور پاکستان پیپلز پارٹی نے مل کر جدوجہد کی تو انہوں نے ملک میں ایک نہیں بلکہ دو دو آمروں کو شکست دی۔ مزدوروں کے عالمی دن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آج اگر مزدوروں کے حقوق تسلیم کیے جاتے ہیں تو وہ صرف پیپلز پارٹی کی کاوشوں اور اقدام کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے نشاندھی کرتے ہوئے کہا کہ قائدِعوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے مزدوروں کو حقوق دلوائے، قانونسازی اور آئین کے ذریعے انہیں تحفظ دیا۔ آج ہم مزدوروں کا دن مناتےہوئے قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کو بھی سلام پیش کرتے ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے ہی ہمیں یہ کامیابی دلوائی ہیں۔ یہ ہی وجہ ہے کہ ہمیں مزدوروں، طلبا، نوجوانوں، خواتین، اقلیتوں سمیت ہر ایک کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسلام آباد کی جانب سے جب دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کا فیصلہ کیا گیا تو سازشی عناصر اور سیاسی یتیموں کو لگا کہ اِس طرح انہیں پیپلز پارٹی کے خلاف ایک موقع مل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ عناصر جشن منانے لگے، اور انہوں نے یہ سمجھا کہ جس طرح وہ خود عوام کے حقوق پر سودا کرتے رہے ہیں، پیپلز پارٹی بھی ویسا ہی کرے گی۔ ماضی میں جب بھی ان جماعتوں کو موقع ملا تو وہ غیرجمہوری قوتوں کا ساتھ دے کر ملا، اور ہر بار انہوں نے عوام کے حقوق پر سمجھوتہ کیا، مگر پیپلزپارٹی کسی کے آگے نہیں جھکتی، ہم اپنے اصولوں پر لڑتے آرہے ہیں اور اصولوں پر کھڑے رہیں گے۔ پی پی پی چیئرمین نے نشاندھی کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے قیام سے قبل نگران حکومت کے دوران دو فیصلے کیے گئے تھے، جن میں سے ایک ایکنک کی جانب سے نئی نہریں بنانے کا فیصلہ تھا، جبکہ دوسرا ارسا کی جانب سے ایک جعلی اور بے بنیاد سرٹیفکیٹ جاری کیاگیا کہ ملک میں وافر مقدار میں پانی موجود ہے، لہذیٰ نئی نہریں بنائی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایکنک اور ارسا نے یہ فیصلے نگران حکومت کے دور میں کیے تھے، جب عارف علوی عہدہِ صدارت پر برجمان تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ دونوں فیصلے صدر آصف علی زرداری کی جانب سے صدارت کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے کیئے گئے تھے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہر فورم پر اپنے صوبے کی عوام کا مقدمہ بھرپور انداز میں رکھا کہ دریائے سندھ کو بچانا ہے اور وفاق کو اُس متنازعہ منصوبے سے روکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو روکنے کے لیے پیپلز پارٹی کو نح اسمبلی میں اکثریت حاصل تھی اور نہ ہے متعلقہ فورم، مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی)، میں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی سی آئی میں میں پیپلزپارٹی کے محض دو نمائندے تھ،ے مگر پیپلز پارٹی نے اور صدر آصف علی زرداری نے فیصلہ کیا کہ کینالز نہیں بنیں گی۔ انہوں نے کہاکہ میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر صدر آصف علی زرداری کو اپیل کی تھی کہ نیا نہری منصوبہ ہمیں منظور نہیں، تو اُس پر صدر آصف علی زرداری نے اپنی تقریر میں یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ جس صوبے کا جتنا حصہ ہے وہ اسے ملے گا، اور کسی صوبے کا پانی کہیں اور نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں بھی کہا تھا کہ وہ نہری منصوبے کے متعلق یکطرفہ فیصلے کا ساتھ نہیں دے سکتے کہ اُس اقدام سے وفاق کو خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر آصف علی زرداری کے خطاب کے بعد جیالوں نے بھی احتجاج تیز کردیا۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کے واضح موقف کے باوجود سیاسی یتیموں نے صدر آصف علی زرداری کے خلاف آواز اٹھانے لگے، کیونکہ اُن میں کینال بنانے والوں کے خلاف آواز اٹھانے کی ہمت نہیں تھی۔ میں صدر آصف علی زرداری کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے ایک ایسی ٹیم دی ہے، جو ثابتقدم ہے، قابل ہے اور معاملات کو سیاسی انداز میں حل کرنا جانتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے نہری منصوبے کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد منظور کروائِ، جبکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھی اس کے خلاف آواز اٹھائی۔ انہوں نے متنازعہ نہری منصوبہ کے خاف ساتھ دینے پر سول سوسائٹی اور وکلا کا بھی شکریہ ادا کیا ۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں نے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ میں اس متنازعہ نہری منصوبے کا راستہ روکوں گا اور میں نے آپ کی محبت اور آپ کی دی ہوئی طاقت کے ذریعے وہ متنازعہ نہری منصوبہ روک کر دکھا دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ پر اب ایک اور حملہ ہوا ہے، اور یہ حملہ بھارت کی جانب سے کیا گیا ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد گجرات کے قصاب مودی نے سندھُو پر حملہ کیا ہے۔ بھارت نے اعلان کیا کہ وہ سندھ طاس معاہدہ کو نہیں مانتا۔ مگر ہم بھارت کے اِس فیصلے کو نہیں مانتے، ہم جنگ نہیں چاہتے مگر جو ہمارے سندھو پر حملہ کرے وہ پھر جنگ کی تیار کرلے۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ صرف ایک ندی نہیں ہے، یہ ہماری ثقافت اور ہماری تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے عوام بھی دریائے سندھ سے پیار کرتے ہیں اور وہ بھی جانتے ہیں کہ دونوں ممالک کی تاریخ دریائے سندھ سے منسلک ہے۔ نہ تو ہم مودی کو سندھو کا گلا گھونٹنے کی اجازت دیں گے اور نہ ہی بھارت کے عوام چاہیں گے ان کا وزیراعظم کوئی ایسا فیصلہ کرے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا، مگر جو دریائے سندھ پر حملہ کرے گا وہ جان لے کہ یا "اِس سندھو میں پانی بہے گا یا پھر اُن (حملہ آور) کاخون بہے گا۔" انہوں نے زور دیا کہ اگر کوئی دہشت گردی کا واقعہ ہوا ہے تو بھارت اُس کے ذمے داروں کو پکڑے اور انہیں تختہ دار پر لٹکائے، مگر پاکستان پر بے بنیاد الزام نہ لگائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نظر آرہا ہے اور "ہمیں معلوم ہے کہ دہشت گردی تو صرف بہانہ ہے، اصل میں سندھو ان کا نشانہ ہے اور ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔" انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ بین الاقوامی سطح پر مودی کے بھارت کو بے نقاب کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی پوری صلاحیت اور اہلیت رکھتی ہے۔ ہم پُرامن لوگ ہیں لیکن اگر جنگ چھیڑی گئی تو پھر ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔ چیئرمیں بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اپنا آئندہ جلسہ عام 9 اپریل کو شہید بینظیر آباد میں کرے گی۔
Comments

No comments yet.

Effy Jewelry