فلسفہ مزدور ۔( لیبر ڈے)
تحریر۔۔طاہر غالب

فلسفہ مزدور ۔( لیبر ڈے)
تحریر۔۔طاہر غالب ۔۔۔ممبر و کوارڈینیٹر پنجاب کونسل ۔
فلسفہ مزدور مطلب محنت کرنے والا میرے نزدیک فلسفہ محنت یہ ہے کہ محنت ہر طرح اور ہر طریقے سے ہو سکتی ہے ھاتھ سے محنت کرنے والا اور زہن اور قلم سے کام کرنے والا دونوں ہی مزدور کے زمرے میں آتا ہے فرق یہ ہے کہ ہم دھوپ تپش میں قدال اور کہی پکڑ کر کام کرنے والے کو مزدور سمجھتے ہیں اور ٹیبل پر بیٹھ کر محنت کرنے والے کو ہم مزدور کے زمرے میں نہیں لاتے۔
میں تو سمجھتا ہوں حلال بات اور حلا ل کرنے اور حلال کمانے والے کو بھی مزدور کہتے ہیں ۔
آ ج کل کے معاشرے میں جہاں پر نفس اونفسی ہے حلال سوچنا اور کرنا اور حلال کمانا بھی زہنی جہاد ہے اور یہ جہدوجہد صرف مزدور ہی کر سکتا ہے۔ میں تو سمجھتا ہوں ہر اس شخص کو مزدور کہتے ہیں جو مزدور کی شان اس کی اہمیت اور اس کا احترام کرنے والاہے ۔
کیونکہ کہ جو مزدور کی شان کو پہچانتا ہیں اس کے اندر بھی ایک مزدور چھپا ہوا ہے یعنی وہ سمجھتا ہے کہ مزدور کی تپش کیا ہے ، اور معاشرے میں اس کی اس تپش کا صلہ کیا ہے اگر وہ اس کا صلہ اس کی تپش سے گرنے والے پسینے سے پہلے ادا کردے اور ہر مزدور کی وفا کا صلہ اپنی وفا سے ادا کر دے تو اپنے اندر بیٹھے مزدور سے وہ وفا کر گیا۔ طاہر غالب ۔
Comments
سب سے زیادہ پڑھا
تھائی لینڈ میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے کھلی کچہری کا انعقاد

ہم خیال چاہئے کالم

صدر آصف علی زرداری کا شہداء کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت

بلاول بھٹو کا وفاقی حکومت سے زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے اور سیلاب متاثرین کیلئے فوری ریلیف کا مطالبہ

ممتاز شاعرہ رخشندہ نوید کی شعری کلیات "دیپک" کی یادگار تقریب ِ پزیرائی

صدر مملکت کا خیبرپختونخوا میں کامیاب آپریشنز پر سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین

بابائے سوشلزم شیخ رشید کی 23ویں برسی پر اہم سیمنار

No comments yet.