ہفتہ ،13 ستمبر 2025 لائیو دیکھیں
Effy Jewelry

جس طرح پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی  اکائیوں کی باہمی رضامندی کے بغیر متنازعہ نہری منصوبہ آگے بڑھنے نہیں دیا، دریائے سندھ پر مودی کے حملے کو بھی چاروں صوبوں کے عوام منہ توڑ جواب دے کر ناکام بنائیں گے :چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری

مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں باہمی رضامندی کے بغیر دریائے سندھ سے کوئی نہر نہیں بنے گی

Editor

4 ماہ قبل

Voting Line
 
 

سکھر (25 اپریل 2025) چیئرمین   بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جس طرح پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی  اکائیوں کی باہمی رضامندی کے بغیر متنازعہ نہری منصوبہ آگے بڑھنے نہیں دیا، دریائے سندھ پر مودی کے حملے کو بھی چاروں صوبوں کے عوام منہ توڑ جواب دے کر ناکام بنائیں گے۔ انہوں نےسندھ طاس معاہدہ کو یکطرفہ طورمعطل کرنے کے بھارتی اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نئی دہلی کو متنبہ کیا کہ "دریائے سندھ ہمارا ہے اور ہمارا ہی رہے گا، اِس دریا سے ہمارا پانی بہے گا یا اُن کا خون بہے گا۔ میڈیا سیل بلاول ہاوَس سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے سکھر میں عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب میں عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپ کی پرامن جدوجہد کی کامیابی ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں باہمی رضامندی کے بغیر دریائے سندھ سے کوئی نہر نہیں بنے گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کےدرمیان ایک معاہدہ ہواہے، جس پر دونوں جماعتوں کے رہنماوَں کے دستخط موجود ہیں۔ یہ حکومت پاکستان کی پالیسی ہے کہ تمام صوبوں کی باہمی رضامندی کے بغیر نئی کینالز نہیں بنیں گی۔ انہوں نے اپنی جماعت کے کارکنان کو دریائے سندھ پر متنازعہ نہری منصوبے کے خلاف جدوجہد کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہوتا اگر پیپلزپارٹی کے جیالے میدان میں نہ ہوتے۔ میں نے وعدہ کیا تھا ہم سندھ کو بچائیں گے، سندھ کو خطرات سے بچا دیا ہے، یہ آپ کی کامیابی ہے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا گذشتہ روز وزیراعظم سے ہونے والی اپنی ملاقات اور اس کے دوران طئے ہونے والے معاملا ت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ طے ہوا ہے کہ وفاقی حکومت مذکورہ منصوبے کو مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سی سی آئی میں وفاق اور تمام صوبوں کے نمائندے ہوتے ہیں، اور جہاں اِس معاہدے سے قبل اکثریت کی بنیاد پر یہ فیصلہ بھی کیا جاسکتا تھا کہ نئی نہریں آپ (عوام) کی مرضی کے بغیر بنیں۔ "لیکن ہم وزیراعظم شہباز شریف کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے آپ (عوام) کے اعتراضات کو سن کر اب مشترکہ مفادات کونسل میں اکثریتی جماعتوں، پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی فیصلہ کر چکے ہیں کہ کوئی نئی کینال آپ کی مرضی کے بغیر نہیں بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ اعلامیہ میں لکھا گیا ہے کہ وفاقی حکومت یہ مان چکی ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس فورا بلایا جائے گا، اور جن منصوبوں پر اتفاق نہیں ہوگا انہیں واپس متعلقہ وزارتوں کو بھیجا جائے گا۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ تمام صوبوں میں اتفاقِ رائے کے بغیر کینالز نہیں بنیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اُن کے ساتھ کیئے گئے معاہدے میں وزیراعظم اور وفاقی حکومت نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق ہیں، اور 1991ع والے واٹر اکارڈ اور 2018ع والی واٹر پالیسی میں اتفاق رائے موجود ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قوم سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ پر ایک اور حملہ ہوا ہے، اور اس دفعہ بھارت کی طرف سے سندھو پر حملہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کا واقعہ ہوا تھا، جس کا الزام نئی دہلی نے پاکستان پر لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں کہ پاکستان خود دہشتگردی کا سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے اپنی کمزوریاں چھپانے کے لیے مقبوضہ کشمیر کے واقعے کے حوالےسے پاکستان کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے گئے، اور جس کے بعد بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان بھی کر دیا۔ پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ جس طرح اُن کی جماعت نے ملک کے شہروں اور گلیوں میں دریائے سندھ پر آواز اٹھائی اور وفاقی حکومت کو قائل کیا کہ وہ نئی نہریں نہیں بنائے گی، تو ویسے ہی ہم پھر جدوجہد کریں گے۔" پاکستان کے عوام بہادر لوگ ہیں، ہم بھارت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، سرحد پر ہماری افواج آپ (بھارت)کو منہ توڑ جواب دیں گی۔" انہوں نے مزید کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک دن بھارت فیصلہ کرے کہ وہ سندھ طاس معاہدے کو نہیں مانتا، اور ایسا ہو جائے۔ اِس طرح کا فیصلہ نہ بین الاقوامی سطح پر مانا جائے گا، نہ پاکستان کے عوام یہ مانیں گے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قوم کو اپیل کی کہ وہ اِس مشکل گھڑی میں متحد ہوکر بھارت کو منہ توڑ جواب دیں، جس کی اس وقت دریائے سندھ پر میلی آنکھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دریاء کو بچانے کے لیے ہماری جدجہد جاری رہے گی، جب تک بھارت اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بھارت کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پیپلز پارٹی یکم مئی کو میرپورخاص میں عظیم الشان جلسہ عام منعقد کرے گی۔ اس سے قبل پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھڑو، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سابق وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ اور دیگر رہنماوَں نے بھی جلسہ عام کو خطاب کیا۔

Comments

No comments yet.

Effy Jewelry