ہفتہ ،13 ستمبر 2025 لائیو دیکھیں
Effy Jewelry

پنجاب یونیورسٹی کے 12 اساتذہ کروڑوں کی سکالرشپس لے کر فرار، انتظامیہ نے کارروائی کا فیصلہ کر لیا کے 12 اساتذہ نے کرو

پنجاب یونیورسٹی کے 12 اساتذہ کروڑوں کی سکالرشپس لے کر فرار، انتظامیہ نے کارروائی کا فیصلہ کر لیا کے 12 اساتذہ نے کرو

Editor

4 ماہ قبل

Voting Line

  پنجاب یونیورسٹی کے 12 اساتذہ کروڑوں کی سکالرشپس لے کر فرار، انتظامیہ نے کارروائی کا فیصلہ کر لیا

 
لاہور (نامہ نگار) پنجاب یونیورسٹی کے 12 اساتذہ نے کروڑوں روپے کی سکالرشپس وصول کرنے کے بعد فرار ہونے کی واردات میں ملوث پائے گئے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ان اساتذہ کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے ان سے رقم کی واپسی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو خط ارسال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
 
یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق فرار ہونے والے اساتذہ کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹس بلاک کرنے کے لیے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو بھی خطوط ارسال کیے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے 56 اساتذہ کو بیرون ملک پی ایچ ڈی کی تعلیم کے لیے کروڑوں روپے کی گرانٹس دی گئی تھیں، جن میں سے 7 اساتذہ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی سکالرشپس حاصل کی تھیں جبکہ 5 اساتذہ نے یونیورسٹی کی جانب سے دی جانے والی سکالرشپس سے فائدہ اٹھایا تھا۔
 
یونیورسٹی کے قوانین کے مطابق تمام اساتذہ کو بیرون ملک پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد 5 سال تک یونیورسٹی میں خدمات انجام دینی تھیں، لیکن 56 میں سے 12 اساتذہ نے سکالرشپس حاصل کرنے کے بعد یونیورسٹی میں خدمات سرانجام دینے سے انکار کر دیا۔ معاہدے کی شرائط کے مطابق ان اساتذہ پر کروڑوں روپے واپس کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
 
فرار ہونے والے اساتذہ میں جی آئی ایس سنٹر کی فرح ستار (72 لاکھ روپے)، سید محسن علی (1 کروڑ 40 لاکھ روپے)، انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنسز کی کرن عائشہ (1 کروڑ روپے)، شعبہ ایم ایم جی کی رابعہ عباد (90 لاکھ روپے) اور آئی کیو ٹی ایم کے خواجہ خرم خورشید (84 لاکھ روپے) شامل ہیں۔ اسی طرح ہیلی کالج آف کامرس کی شمائلہ اسحاق (1 کروڑ 61 لاکھ روپے)، سنٹر فار کول ٹیکنالوجی کے عثمان رحیم (72 لاکھ روپے)، کالج آف انجینئرنگ کے سلمان عزیز (90 لاکھ روپے)، جی آئی ایس کے محمد نواز (72 لاکھ روپے)، پی یو سی آئی ٹی کی جویریہ اقبال (60 لاکھ روپے) کے علاوہ ایڈمنسٹریٹو سائنسز کی سیماب آرا (1 کروڑ روپے) اور سامعہ محمود (1 کروڑ 16 لاکھ روپے) بھی مفرور اساتذہ میں شامل ہیں۔
 
یونیورسٹی انتظامیہ نے ان تمام 12 اساتذہ کو یونیورسٹی کی خدمات سے برطرف کر دیا ہے۔ ترجمان پنجاب یونیورسٹی نے بتایا کہ ادارہ مالی بدعنوانی کے خلاف صفر رواداری کی پالیسی پر کاربند ہے اور معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا تاکہ سرکاری خزانے کے ضیاع کو روکا جا سکے۔
Comments

No comments yet.

Effy Jewelry