ہفتہ ،13 ستمبر 2025 لائیو دیکھیں
Effy Jewelry

صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل ہیں: بلاول بھٹو زرداری

انہوں نے  وزیراعظم میاں شہباز شریف پر زور دیا کہ وہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے  پنجاب اور سندھ سمیت ملک بھر کے سیلاب زدہ اضلاع میں  فوری مالی امداد کو یقینی بنائیں۔

Editor

2 دن قبل

Voting Line

سکھر :   پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب متاثرین کی فوری مالی مدد اور عالمی برادری کا تعاون حاصل کرنے کے لیے بلاتاخیر اپیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل ہیں۔  میڈیا سیل بلاول ہاوَس سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے  دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال اور حکومتِ سندھ کی تیاریوں کا جائزہ لینے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل ہیں۔ انہوں نے سیلاب سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر وزیراعلیٰ مراد علی شاہ ، وزیرِ آبپاشی جام خان شورو اور فوکل پرسنز سمیت  پوری  صوبائی ٹیم کو سراہا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب سمیت ملک بھر میں بہت نقصان ہوا ہے۔  انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سیلاب کی صورتِ حال زیادہ خطرناک ہے، جہاں  ملتان ، قصور اور جلال پور پیر والا کے علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کچے کے علاقے اور دریاء کے قرب و جوار میں رہنے والے لوگوں کو اپیل کی کہ وہ اپنی اور اپنے پیاروں کی جانوں کے تحفظ کے لیے انتظامیہ سے تعاون کریں اور محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں۔  پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں دو ہفتوں سے سیلاب متاثرین امداد کے منتظر ہیں۔ انہوں نے  وزیراعظم میاں شہباز شریف پر زور دیا کہ وہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے  پنجاب اور سندھ سمیت ملک بھر کے سیلاب زدہ اضلاع میں  فوری مالی امداد کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ (بی آئی ایس پی) متاثرین کی فوری ریلیف کا واحد ذریعہ ہے۔ لیکن مجھے سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ اب تک یہ رقم کیوں جاری نہیں کی گئی۔ اس حوالے سے وزیراعظم سے بات کروں گا۔ انہوں نے سیلاب سے زرعی شعبے کو ہونے والے نقصان پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ سیلاب سے زرعی شعبے اور کسان کو بہت نقصان ہوا ہے۔ کسان پہلے ہی مشکلات کا شکار تھے، اب مزید مسائل پیدا ہو گئے۔ انہیں آج سہارا دیں گے تو آئندہ فوڈ سیکیورٹی کے مسائل نہیں ہونگے اور معیشت کو فائدہ ہوگا۔ اس کے لیے ہمیں ملک بھر میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنی چاہیے۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک میں غیر متنازعہ ڈیموں کی تعمیر  کی ہمیشہ حامی رہی ہے۔ جو ڈیم سیاسی طور، ٹیکنیکل طور اور  قابل عمل ہیں ہم ان کی تعمیر  کی حمایت کرتے ہیں۔ تاہم جن ڈیمز پر اتفاق رائے نہ ہو تو اس کے خلاف پی پی آواز اٹھاتی ہے اور اٹھاتی رہے گی۔ متنازع ڈیم بنانے کی بات کر کے پاکستان کا عالمی کیس بھی خراب ہوتا ہے۔  انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ  مودی نے دریائے سندھ پر تاریخی حملہ کیا، ہم چاہتے ہیں تمام صوبے بھائی بن کر بھارتی حملے کا  مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کا مضبوط موقف دنیا کےسامنے آیا اور ہم سندھو کے لیے پاکستان کے اندر اور باہر آواز اٹھاتے رہیں گے۔  پی پی پی چیئرمین نے زور دیا کہ  ملک میں آئندہ انفراسٹرکچر کو موسمیاتی تبدیلی کو سامنے رکھتے ہوئے تعمیر کرنا ہوگا اور تمام حکومتوں کو اس  حوالے سے اپنی اپنی پالیسیز پر بھی نظرثانی کرنا ہوگی۔  انہوں نے ایک بار  پھر وفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ سیلاب  کی تباہ کاروں  سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کرے۔  انہوں نے کہا کہ یہ اپیل شروع دن سے ہی کر دینی چاہیے تھی۔  چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سیلاب پنجاب سے اب سندھ کی جانب بڑھ رہا ہے، اور دریائے سندھ پر 45 ایسے مقامات ہیں، جن پر خطرہ ہے۔ تاہم صوبائی حکومت اس کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور انتظامیہ کسی بھی صورتحال کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتِ سندھ کی جانب سے سکھر بیراج کی بہتری کے لیے اقدامات کیئے ہیں اور  مزید بھی کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئے بئراج کی تعمیر ایک صوبائی حکومت کے بس کی بات نہیں، بلکہ ایسے کام  مِل کرنا ہوں گے۔ دریں اثناء، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گڈو بیراج اور سکھر بئراج کا دورہ کیا، جہاں انہیں محکمہ آبپاشی کی جانب سے صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی بھی پارٹی چیئرمین کے ہمراہ تھے۔

Comments

No comments yet.

Effy Jewelry