ہفتہ ،13 ستمبر 2025 لائیو دیکھیں
Effy Jewelry

نذیر قیصر — محبت، مروّت اور شاعری

عتیق انور راجہ

Editor

ایک ماہ قبل

Voting Line
 
ادب کی تاریخ میں بعض شخصیات ایسی ہوتی ہیں جن کی موجودگی شور نہیں مچاتی، لیکن ان کا وجود خاموشی سے دلوں میں جا گزین ہو جاتا ہے۔ ان کے لفظوں میں گونج نہیں، لیکن تاثیر ہے۔ ان کے لہجے میں نرمی ہے، لیکن پیغام میں طاقت۔ ایسی ہی ایک نایاب شخصیت، اردو اور پنجابی کے خوب صورت شاعر نذیر قیصر ہیں — ایک ایسا نام جو دھیمے لہجے، ملنسار طبیعت، بامروت کردار، بااخلاق رویے اور باوقار شخصیت کا عکس ہے۔
نذیر قیصر نہ صرف اپنے کلام سے بلکہ اپنی زندگی اور تعلقات سے بھی لوگوں کے دلوں میں گھر کر چکے ہیں۔نذیر قیصر کی شاعری میں صوفیانہ گہرائی، عوامی لب و لہجہ، اور فکری جمالیات کا حسین امتزاج دکھائی دیتا ہے۔ وہ شاعر جنہوں نے الفاظ سے محبت کو سادہ انداز میں بیان کیا، وہ شاعر جنہوں نے پنجابی اور اردو زبان کو یکساں طور پر عزت بخشی، اور وہ شاعر جنہوں نے روایت کی روح کو جدید احساس کے ساتھ جوڑ دیا۔
ان کی شاعری کے موضوعات میں محبت، وفا، ہجر، خواب، امید اور تصوف جھلکتے ہیں۔ لیکن جس بات نے انہیں جداگانہ پہچان دی، وہ ان کا منفرد لہجہ اور باطنی سکون ہے۔ ان کے اشعار نہ صرف زباں پر خوشبو کی مانند بیٹھ جاتے ہیں، بلکہ دل کے گوشوں میں بھی دیر تک ٹھہر جاتے ہیں۔نذیر قیصر کا "سچ" ان کی زندگی کی عکاسی کرتا ہے،یا یوں کہیے کہ ان کی شاعری ان کی شخصیت کا عکس ہے۔ جیسے وہ خود دھیمے مزاج کے ہیں، ویسے ہی ان کی شاعری بھی شور سے خالی ہے۔ نہ چیخ و پکار، نہ دعوے نہ نعرے۔ صرف نرم لہجہ، سچائی، اور الفاظ کی شائستگی۔
 نذیر قیصر کا ہر شعر ان کی زندگی کی سچائیوں کا آئینہ ہے۔ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ ایک شاعر کی شریکِ حیات کو اس کے تمام اشعار زبانی یاد ہوں۔ لیکن نذیر قیصر اس اعتبار سے بھی منفرد ہیں۔ ان کی اہلیہ عابدہ قیصر کو نذیر صاحب کا مکمل کلام زبانی یاد ہے ۔یہ محض یادداشت نہیں، بلکہ عشق کی وہ معراج ہے جو شاید ہی کسی اور شاعر کے حصے میں آئی ہو۔ عابدہ قیصر، نہ صرف شریکِ حیات بلکہ شریکِ شعور بھی ہیں۔ ان کی محبت، خلوص اور یادداشت اس بات کا ثبوت ہے کہ نذیر قیصر نے زندگی صرف اشعار میں نہیں، محبت کے ہر پہلو میں بیتی ہے۔عابدہ قیصر کا اپنے شوہر کے اشعار پر عبور، اور ہر غزل، نظم، شعر کا یاد ہونا، ایک نایاب مثال ہے جو نذیر قیصر کی شاعری اور ان کی ازدواجی زندگی دونوں کی گہرائیوں کو ظاہر کرتا ہے۔
 یہ محبت صرف الفاظ کی نہیں، بلکہ ایک رشتۂ روح کی جھلک ہے۔پنجابی زبان میں نذیر قیصر کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ انہوں نے پنجابی کو وہ وقار دیا جس کی وہ حق دار تھی۔ ان کے پنجابی اشعار میں عوامی جذبہ، روحانی پیغام اور تہذیبی رچاؤ نمایاں ہے۔ ان کی زبان نہایت سادہ، عام فہم لیکن بے حد موثر ہے۔ وہ وارث شاہ، بابا فرید، بلھے شاہ کی روایت کے امین محسوس ہوتے ہیں، اور ان کی شاعری انہی صوفیانہ رنگوں کی یاد دلاتی ہے۔نذیر قیصر کا کمال یہ بھی ہے کہ انہوں نے کبھی اپنی شاعری کو دکھاوے یا شہرت کے لیے استعمال نہیں کیا۔ وہ محفلوں کی زینت ضرور بنتے رہتے ہیں، لیکن ان کا انداز ہمیشہ باوقار، مہذب اور دوسروں کے لیے باعثِ راحت رہا۔ وہ نہ صرف بڑے شاعر ہیں، بلکہ بڑے انسان بھی ہیں۔ کسی کی عزت افزائی ہو یا اختلاف، نذیر قیصر کا لہجہ ہمیشہ شائستہ اور بامروت رہتا ہے۔محافل میں وہ اپنی شاعری سے پہلے دوسروں کو سننا پسند کرتے ہیں۔ ان کے چہرے پر ہمیشہ ایک محبت بھری مسکراہٹ رہتی ہے، اور ان کے لبوں پر دوسروں کے لیے دعائیں۔ ان کی شخصیت کا ہر پہلو تربیت، تہذیب اور تحمل سے مزین ہے۔ ایسے لوگ کم کم رہ جاتے ہیں ۔ اور وہ بھی ایسے جنہیں نہ صرف ادیب، شاعر، قاری بلکہ اہلِ دل بھی سراہے۔
آج جب ادب میں شور، دکھاوا، اور خود نمائی عام ہو چکی ہے، نذیر قیصر جیسے لوگ چراغ کی مانند ہیں جو خاموشی سے روشنی پھیلاتے ہیں۔ وہ نوجوان شعرا کے لیے ایک مثال ہیں کہ ادب میں صرف فن کافی نہیں، کردار اور رویہ بھی اہم ہوتا ہے۔ نذیر قیصر کا ہر جملہ، ہر شعر، اور ہر عمل اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ وہ فن کے ساتھ ساتھ اخلاق کا پیکر بھی ہیں۔نذیر قیصر جیسے لوگ اور شاعر روز روز پیدا نہیں ہوتے۔ وہ انمول خزانہ ہیں جو ادب، محبت، تہذیب، اور انسانیت کے لیے وقف ہیں۔ ان کی زندگی اور شاعری ہمیں یاد دلاتی ہے کہ الفاظ کے ساتھ جذبوں کی سچائی، اور رویوں کی نرمی بھی ضروری ہے۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اگر محبت خالص ہو، تو وہ نہ صرف شاعری میں جھلکتی ہے بلکہ زندگی کے ہر تعلق میں سانس لیتی ہے۔عابدہ قیصر کو نذیر قیصر کا پورا کلام یاد ہونا صرف ایک ذاتی کمال نہیں، بلکہ یہ اس رشتے کی علامت ہے جس میں محبت، عزت، اور فن کی روح ایک دوسرے میں ضم ہو جاتی ہے۔
نذیر قیصر نہ صرف ہمارے عہد کے سفیرِ محبت ہیں بلکہ اردو اور پنجابی ادب کا وہ درخشندہ ستارہ بھی ہیں، جس کی روشنی وقت کے ساتھ اور روشن ہو رہی ہے۔ ان کی زندگی، ان کا فن، اور ان کی شخصیت آنے والی نسلوں کے لیے ایک خوبصورت ورثہ ہے۔
Comments

No comments yet.

Effy Jewelry