ہفتہ ،13 ستمبر 2025 لائیو دیکھیں
Effy Jewelry

دل کا سخی

منشاقاضی : حسبِ منشا

Editor

2 ماہ قبل

Voting Line

دلوں کے دروازے جس کلید سے کھلتے ہیں وہ متاعِ دنیا نہیں وہ حقیقی طور پر سخاوت کا وصف ہے اور جو لوگ دل کے سخی ہیں وہی حقیقی طور پر اوصافِ سخاوت کے سزاوار ہیں ، دنیا میں ٹاٹا اور برلا کا نام آپ نے کبھی سنا ہے کہ وہ سخی تھے ، انہوں نے  تو صرف حاتم طائی کی قبر پر صرف لات ماری ہے، ہم تو بچپن سے ہی حاتم طائی کو ہی سخی سنتے آ رہے ہیں ، آج میں بے پناہ ممنون احسان ہوں جناب نعمان ملک کا ، جنہوں نے میری ذات کی سر زمین پر ایک ایسا عکس رقصاں کر دیا کہ میں ابھی تک اس کے سحر سے باہر نہیں آیا ہوں اور وہ ہے عکس ذات اور مصنفہ زوبیہ انور کی روح پرور تحریر جو نور کی تنویر ہے ، عکس ذات کی عکسبندی کیلئے کوئی بات ہے جو دلوں میں چاہت کے دروازے کھول دیتی ہے اور آج قاسم علی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام عکسِ ذات کی تقریب پذیرائی میں مہمان مقرر کی حیثیت سے مدعو تھا ، یہ پرشکوہ تقریب پذیرائی بین الاقوامی شہرت یافتہ شاعر نذیر قیصر  کی  زیر صدارت صدارت اور  مہمانان خاص فضیلت مآب جناب شہزاد نیئر ،  بین الاقوامی شہرت یافتہ اداکار راشد محمود ، سید افتخار حسین بخاری  کی موجودگی میں انعقاد پذیر تھی ، مصنفہ زوبیہ انور اور ڈاکٹر عائشہ سٹیج پر جلوہ افروز مہمانوں کے درمیان موجود تھیں  ،صدارتی کلمات کیا تھے؟   عکس ذات کا خاصہ اور بے شمار محاسن کا روح پرور بے تحاشا استعمال کانوں کے ذریعے سے نہیں سیدھا دل میں اتر رہا تھا ، نذیر قیصر کی گفتگو کی جستجو میں سامعین کی آرزو جاگ اٹھی اور اندر کے انسان کا معصوم بچہ چیخ اٹھا ، بچے کی چیخ نے ایک مرتبہ ماحول کا سکوت سقوط چیخ میں بدل دیا ، نذیر قیصر کی گفتگو کا خاصہ یہی تھا کے انسان اپنے اندر کے انسان کے بچے کو مرنے نہ دے ، زوبیہ انور کا عکس ذات وہ خزینہ ہے جو دلوں کو مسحور کر دیتا ہے اور اصل سخی وہی ہے جو دل کا سخی ہو ، کنجوس کی اولاد بھی اس کی دشمن بن جاتی ہے اور سخی کے دشمن بھی اس کے دوست بن جاتے ہیں ، قاسم علی شاہ کی دورس نگاہ کا یہ اعجاز تھا کہ ان کی حج سے واپسی پر عکس ذات نے ان کی پہچان اور ہیجان میں ایک نیا تحرک اور خوبصورت عادتوں کا ایک  دلفریب انسان ہمارے سامنے عجز و نیاز کی متحرک تصویر کی صورت میں ایستادہ کر دیا ، ان کی صلاحیتوں کا اعتراف پوری دنیا کے دانشور کرتے ہیں ، میں نے ان کے بارے میں راؤ محمد اسلم خان کی زبان سے سنا ہوا تھا اور سید قاسم علی شاہ کے گرو مسعود علی خان تو آپ کی کامرانیوں کے بارے میں بتاتے رہتے تھے ، پروفیسر ضیغم عباس گوندل ، رابعہ رحمٰن ، سید افتخار بخاری ، ڈاکٹر نعیم مشتاق  ، راقم نے بھی بات کی ، عکسِ ذات کی مصنفہ زوبیہ انور نے کہا کہ  میں ہیروں اور موتیوں کی متلاشی ہوں اور مجھے ہر روز کوئی نہ کوئی موتی جو انمول ہوتا ہے میں اسے اپنی مالا میں تسبیح کے دانوں کی طرح پرو لیتی ہوں اور یہ حقیقت ہے کہ 

سلیقہ انتہا کا چاہئیے موتی پرونے میں

 آپ نے حسین ثاقب کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ثاقب بھائی آپ نے مجھے صوفیہ کہا خدا آپ کی دعا قبول کرے اور آپ کے مان پر مجھے پورا اترنے کی توفیق دے، اصل سخاوت یہی ہے کہ آپ لوگوں کی روح کو شاداب کرتے رہیں اور یہ حقیقت ہے کہ عکس ذات نے بے شمار انسانوں کو متاثر کیا ہے اور آنے والی نسلیں اس سے فیض حاصل کریں گی جدید عہد کے ابلاغی ویپنز پر یہ کتاب پوری دنیا میں پھیل جائے گی مصنفہ  نے زبان غیر سے بھی شرح ء آرزو کی جستجو کی ہے اور اس میں وہ بہت کامیاب ہیں مغرب بھی اس کتاب سے فیض یاب ہو رہا ہے یہی وہ خزانہ ہوتا ہے جو بے دریغ نچھاور کرنے والے میرے نزدیک سخی کہلاتے ہیں اور انہی کے بارے میں کہا گیا ہے 
کہ 

تیرے دل کو اس کی کیا خبر کہ وہ بھرے خزانے لٹا گئے 

وہ قلندران دیار غم وہ سکندران  تہی کدو

جو چیز اچھی ہے یا بری ہو وہی عکس بن کر سامنے آئے گی ، بسمل صابری کا ایک مشہور شعر میرے خیال کی عکسبندی کرتا ہے ، 

وہ عکس بن کے میری چشم تر میں رہتا ہے 

عجیب شخص ہے پانی کے گھر میں رہتا ہے


میں نے قاسم علی شاہ کی گفتگو کے بطن سے اپنے کالم کا عنوان تخلیق کیا ھے اور صاحبِ بصیرت صدر کی بصیرت افروز گفتگو کے بلیغ اشاروں سے لطف تکلم  سے آشنائی حاصل کی اور نقیب مجلس ڈاکٹر عائشہ عظیم بول نہیں رہی تھی وہ موتی رول رہی تھی ، حفظ مراتب کا خیال رکھتے ہوئے فصاحت و بلاغت کے دریاؤں کی روانی میں وہ مصنفہ زوبیہ انور کو جب بلا رہی تھی تو سامعین تالیوں کی گونج میں استقبال کر رہے تھے ، تقریب کے اختتام پر مہمان مقررین کو یادگاری شیلڈز دی گئیں اور ہال کے عقبی باب کی بل کھاتے ہوئے زینے سے اتر کر لذت کام و دہن کے اسباب جو میزوں پر چن دئیے گئے تھے ، شاہ جی کی دورس نگاہ کا یہ اعجاز تھا کہ دست خود دہان خود   ، اس کے بعد صاحب صدر نذیر قیصر ، فضیلت مآب شہزاد نیئر ، پروفیسر ضیغم عباس گوندل ، رابعہ رحمن ، ڈاکٹر پونم گوندل  ، ملک نعمان اور یاسمین ظفر  کے ساتھ گروپ فوٹو بنایا گیا ، بین الاقوامی شہرت یافتہ ہائیکر اینڈ بائیکر عادل وحید کی ملاقات جب سید قاسم علی شاہ سے ہوئی تو آپ نے اس نوجوان قومی ہیرو کو پھولوں کے بکے پیش کئیے اور انہیں قاسم علی شاہ میں مدعو کیا ہے ، کرنل محمد انور اور زوبیہ انور نے سید قاسم علی شاہ کو حج سے واپسی پر انہیں پھولوں کے بکے پیش کئیے ، یہ تقریب اتنی دلچسپ تھی کہ ہم جسم کے کانوں سے نہیں گوش روح  سے سن رہے تھے ، لذتِ کام و دہن نے لذت دی اور عکس ذات کی تقریب پذیرائی نے مسرت بخشی ، لذت عارضی ہوتی ہے اور مسرت دائمی ، اس لئیے مسرت ہمیشہ لذت پر غالب رہے گی ، دبے پاؤں عادل وحید کے ساتھ انمول موتیوں کی گھٹری لیکر ہم وہاں سے نکل آئے ، زوبیہ انور نے اپنے دست مبارک سے عکس ذات پیش کی تو میری روح گنگنا اٹھی ، لوگوں نے ہمیں اس طرح چاھا ہی نہیں تھا وگرنہ ہم بھی روح میں اترے ہوتے ۔ مسرتوں کو دو گونہ بنانے کے لئیے میں سید قاسم علی شاہ کی معیت میں زوبیہ انور اور آج کے مہمان خصوصی شہزاد نیئر ، راشد محمود کے ساتھ رحمٰن فاؤنڈیشن کا دورہ کریں جہاں ٹوٹتی ہوئی نبضوں اور اکھڑتی سانسوں کو ترتیب دینے والے مسیحا موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا مریضوں کو نئی حیات دے رہے ہیں ، وہاں آپ کو قانون میں پی ایچ ڈی ڈاکٹر طلعت فرخ صدیقی سے بھی ملوایا جائے گا جو ہر مہینے ایک لاکھ روپیہ اپنے رشتہ داروں سے جمع کر کے دیتی ہیں ، گردوں کے مریض اپنے بستر علالت سے لیکر آسماں کی نیلگوں وسعتوں تک آپ کی راہ تک رہے ہیں ، 


عزرائیل کو یہ ضد ہے کہ جاں لے کے ٹلوں 

سر بہ سجدہ ھے مسیحا کہ میری بات رہے

Comments

No comments yet.

Effy Jewelry