سینیٹ آف پاکستان میں مصنوعی ذہانت پر خصوصی اجلاس، جمہوری گورننس میں جدت پر تبادلہ خیال
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ٹی کے شعبے کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکی ہے

اسلام آباد: سینیٹ آف پاکستان میں مصنوعی ذہانت پر خصوصی اجلاس، جمہوری گورننس میں جدت پر تبادلہ خیال
دنیا بھر میں حکومتوں کے جدید ٹیکنالوجیز اپنانے کے رجحان کے ساتھ، سینیٹ آف پاکستان نے آج ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی میزبانی کی، جس میں مصنوعی ذہانت (AI) کے جمہوری گورننس اور ادارہ جاتی جدت میں کردار پر غور کیا گیا۔ یہ اجلاس یورپی یونین کے مالی تعاون سے جاری "مستحکم پارلیمان" منصوبے کے تحت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس کا عنوان "ڈیجیٹل تبدیلی: قانون سازوں کے لیے اسٹریٹجک مواقع اور چیلنجز" تھا، جس میں قانون سازوں، سفارت کاروں، مصنوعی ذہانت کے ماہرین، اور میڈیا پروفیشنلز نے شرکت کی۔ اس موقع پر مصنوعی ذہانت کے ذریعے قانون سازی کو شفاف، اخلاقی، اور مؤثر بنانے کے امکانات پر روشنی ڈالی گئی۔
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ٹی کے شعبے کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکی ہے، اور حکومت اس جانب سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹائزیشن اور مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال سے نہ صرف وقت کی بچت ممکن ہو رہی ہے بلکہ شفافیت اور مؤثر گورننس بھی یقینی بنائی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ سرکاری و نجی خدمات کی فراہمی، اور مصنوعات کی تیاری میں بھی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور ذہانت کا کردار بڑھتا جا رہا ہےاور کہا کہ حکومت نے مصنوعی ذہانت کے فروغ اور اس کے محفوظ و مؤثر استعمال کے لیے قانون سازی بھی کی ہے، تاکہ اس ٹیکنالوجی کا استعمال قومی ترقی اور عوامی فلاح کے لیے کیا جا سکے۔
یورپی یونین کی پاکستان میں سفیر، محترمہ ڈاکٹر ریینا کیونکا نے افتتاحی خطاب میں ذمہ دارانہ مصنوعی ذہانت کی قیادت میں یورپی یونین کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا:
"مصنوعی ذہانت ہماری معاشروں کو تبدیل کر رہی ہے، لیکن اس تبدیلی کو اخلاقی اور محفوظ بنانا ضروری ہے۔ یورپی یونین نے دنیا کا پہلا جامع AI قانون بنایا ہے، اور ہم سمجھتے ہیں کہ پارلیمان اس کے حکمرانی کے لیے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔"
مشیر چیئرمین سینیٹ محترمہ ردا قاضی نے اپنے خطاب میں قانون سازوں کی AI کے بارے میں آگاہی اور ادارہ جاتی مقاصد کے ساتھ جدت کے انضمام پر زور دیا۔ انہوں نے کہا:
"ہم تحقیق کے مرحلے سے انضمام کے مرحلے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔"
سینیٹ کے سیکرٹری سید حسنین حیدر نے ادارے کی جدید کاری اور عوامی خدمت کے عزم پر روشنی ڈالی، جبکہ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ڈیجیٹل گورننس اور قانون سازی میں مصنوعی ذہانت کا انضمام اب ضروری ہے۔
انہوں نے کہا:
"سینیٹ خطے کا پہلا پارلیمانی ادارہ ہے جس نے مقامی طور پر تیار کردہ AI چیٹ بوٹ متعارف کرایا۔ یہ قانون سازی کے ریکارڈ، مباحثے، اور پالیسی وسائل تک تیز رفتار رسائی فراہم کرے گا اور قانون سازی کے معیار کو بہتر بنائے گا۔"
اجلاس میں میڈیا، معلوماتی دھوکہ دہی، اور قانون سازی کے اخلاقیات پر مباحثہ کیا گیا، جبکہ ماہرین نے بتایا کہ AI شفافیت، تعصب، اور جوابدہی کے مسائل بھی پیدا کرتا ہے، جنہیں پارلیمنٹ کو بروقت حل کرنا ہوگا۔
یہ اجلاس یورپی یونین فنڈڈ منصوبے "مستحکم پارلیمان" کے تحت منعقد ہوا، جس میں 60 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔ یہ اقدام پاکستان کے جمہوری اداروں کو عالمی ڈیجیٹل تبدیلی کے ساتھ ہم آہنگ رکھنے کی کوشش کا حصہ ہے۔
Comments
سب سے زیادہ پڑھا
تھائی لینڈ میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے کھلی کچہری کا انعقاد

صدر آصف علی زرداری کا شہداء کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت

بلاول بھٹو کا وفاقی حکومت سے زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے اور سیلاب متاثرین کیلئے فوری ریلیف کا مطالبہ

ممتاز شاعرہ رخشندہ نوید کی شعری کلیات "دیپک" کی یادگار تقریب ِ پزیرائی

ہم خیال چاہئے کالم

صدر مملکت کا خیبرپختونخوا میں کامیاب آپریشنز پر سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین

بابائے سوشلزم شیخ رشید کی 23ویں برسی پر اہم سیمنار

No comments yet.