ہفتہ ،13 ستمبر 2025 لائیو دیکھیں
Effy Jewelry

یورپ میں بلاول بھٹو کی سفارتی کامیابیاں

اداریہ

Editor

2 ماہ قبل

Voting Line

بلاول بھٹو زرداری کی یورپ میں سفارتی سرگرمیاں پاکستان کی بین الاقوامی حیثیت کو مستحکم کرنے کی ایک کامیاب کوشش ثابت ہوئیں۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے عالمی سطح پر اپنی ترجیحات اور مؤقف کو مضبوطی سے پیش کیا، جو کہ خطے میں امن کے فروغ کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے یورپ میں اپنی سفارتی مہم کے دوران نہ صرف پاکستان کے مؤقف کو عالمی سطح پر نمایاں کیا بلکہ مسئلہ کشمیر اور آبی تنازعات جیسے اہم موضوعات پر پاکستان کے مؤقف کو بھرپور انداز میں پیش کیا۔

بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی پارلیمانی وفد نے بیلجیئم کی وزارت خارجہ، یورپی پارلیمنٹ، اور مختلف تھنک ٹینکس سے ملاقاتیں کیں، جہاں انہوں نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی اور خطے میں پانی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کے سنگین نتائج پر روشنی ڈالی۔

سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے برسلز میں یورپی یونین کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی اور خطے میں حالیہ تنازعات اور بین الاقوامی پانی کے وسائل کے ہتھیار بننے کے عالمی اثرات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اس دورے نے نہ صرف پاکستان کے مؤقف کو عالمی سطح پر اُجاگر کیا بلکہ مسئلہ کشمیر اور خطے کے امن کو لاحق خطرات کو بھی نمایاں کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے یورپی یونین کے رہنماؤں کو بھارت کی حالیہ یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات پر پاکستان کی گہری تشویش سے آگاہ کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ خطے کے امن و امان کے لیے بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پانی جیسے وسائل کو ہتھیار بنانا ماحولیاتی نظام کے لیے تباہ کن نتائج پیدا کرسکتا ہے۔

پارلیمانی وفد نے بیلجیئم کی وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ حکام اور یورپی پارلیمنٹ کے اراکین سے ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی اور سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ جی ایس پی پلس کے تحت پاکستان کو ترجیحی تجارتی حیثیت جاری رکھے تاکہ پاکستانی معیشت کو فروغ مل سکے۔

بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا حامی ہے۔ انہوں نے بھارت کی جارحانہ پالیسیوں کو خطے کے امن کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کو اس کے غیر قانونی اقدامات سے روکے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کے تحت پانی کو روکا تو پاکستان جواب دینے پر مجبور ہوگا۔ انہوں نے نریندر مودی حکومت کی جانب سے پہلگام حملے کے الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اس حملے کے شواہد پیش نہیں کیے ہیں۔

پارلیمانی وفد نے یورپی تھنک ٹینکس کے ساتھ ملاقاتوں میں بھارت کے منفی رویے اور پاکستان کے مؤقف کو مؤثر انداز میں پیش کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے زور دیا کہ بھارت کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے سے انکار خطے میں امن کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

انہوں نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تنازعات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے عالمی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور دنیا کو اس بحران کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔

بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دی ہیں اور عالمی برادری کو جنوبی ایشیا میں امن و امان کے قیام کے لیے متحرک کردار ادا کرنا ہوگا۔

Comments

No comments yet.

Effy Jewelry