ہفتہ ،13 ستمبر 2025 لائیو دیکھیں
Effy Jewelry

اداریہ: بلاول بھٹو زرداری — پاکستان کی پرعزم سفارت کاری کا روشن چہرہ

اداریہ

Editor

3 ماہ قبل

Voting Line

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک مرتبہ پھر اپنی مدبرانہ قیادت اور سفارتی بصیرت سے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ نہ صرف ملکی سیاست بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کی موثر ترجمانی کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں بھارتی اشتعال انگیزیوں کے پس منظر میں بلاول بھٹو کی قیادت میں اعلیٰ سطحی سفارتی وفد نے امریکہ اور برطانیہ کا دورہ کرکے دنیا کو پاکستان کا موقف جس مدلل انداز میں پیش کیا، وہ قابل تحسین اور قومی وقار کا مظہر ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے بے خوفی سے یہ حقیقت دہرائی کہ "تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہوکر نکلتا ہے"۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے "مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن" پھیلانے کی مذموم کوششوں کو بے نقاب کر کے پاکستان کی سچائی کو فتح مند کیا۔ کشمیر کو "تقسیم کا غیرمکمل ایجنڈا" قرار دینا، تاریخی حقائق کی درست ترجمانی ہے۔

لندن میں بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس ہو یا برطانوی ارکان پارلیمنٹ اور چیٹم ہاؤس میں ان کی تفصیلی گفتگو — ہر مقام پر انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو امن، مذاکرات اور سفارت کاری پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری کو باور کروایا کہ پاکستان نہ صرف خطے میں امن کا خواہاں ہے بلکہ بھارتی جارحیت، جھوٹے الزامات اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں جیسے یکطرفہ اقدامات کا مؤثر انداز میں جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا یہ مؤقف کہ کشمیر تمام مسائل کی جڑ ہے، نہ صرف تاریخی سچائی کی بنیاد رکھتا ہے بلکہ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے ایک عملی سمت بھی تجویز کرتا ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا ایک خطرناک اور غیر قانونی قدم ہے، جس پر پاکستان کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

جناب بلاول بھٹو زرداری کی زیر قیادت پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد نے لندن میں نہ صرف بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان کے حقِ دفاع کو مؤثر انداز میں پیش کیا، بلکہ پاکستان کو ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر دنیا کے سامنے متعارف کرایا۔ ان کا یہ واضح پیغام کہ "پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے مسائل کے حل کی بات کی اور امن کا پیغام دیا"، عالمی برادری میں پاکستان کے مثبت تشخص کو مزید مضبوط کرتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا یہ بیان کہ "جنگ میں برتری کے باوجود ہم نے جنگ بندی پر اس شرط پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں تمام کشیدگی کے نکات پر ایک غیر جانبدار مقام پر مزید بات چیت ہوگی"، ان کی حکمت عملی، پختہ ارادے اور امن کی خواہش کی واضح دلیل ہے۔ یہ وہ اعلیٰ ظرفی ہے جو صرف ایک دور اندیش قائد ہی دکھا سکتا ہے۔

چیئرمین بلاول نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے غیرذمہ دارانہ اقدامات کا نوٹس لے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے ایک فعال کردار ادا کرے۔ ان کی گفتگو سے جہاں پاکستان کی اصولی پالیسیوں کا پرامن چہرہ دنیا کے سامنے آیا، وہیں انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان دفاعی لحاظ سے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

چیٹم ہاؤس میں ہونے والی نشست میں بلاول بھٹو زرداری اور ان کے ہمراہ جانے والے تجربہ کار اراکینِ وفد نے عالمی پالیسی سازوں کے سامنے پاکستان کا جو مقدمہ پیش کیا، وہ سفارت کاری کا ایک مثالی نمونہ تھا۔ انہوں نے بھارتی فوجی کارروائیوں، عام شہریوں کی شہادت، اور بین الاقوامی معاہدوں کی پامالی پر نہ صرف برطانوی حکام کو آگاہ کیا بلکہ اس پر ایک مؤثر ردعمل بھی دیا۔

اس سفارتی مشن کی قیادت میں بلاول بھٹو زرداری کی حکمت، فراست اور مستقل مزاجی نے پاکستان کو ایک بار پھر عالمی سطح پر ایک امن پسند اور ذمہ دار ریاست کے طور پر اجاگر کیا ہے۔ ان کا پیغام واضح ہے: "انشاء اللہ امن کا پیغام جیتے گا، اور مودی کا جنگ اور نفرت کا بیانیہ ہار جائے گا۔"

بلاول بھٹو زرداری کا سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے یہ دوٹوک بیان کہ "بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کر سکتا، پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا" اور یہ کہ "پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہو گا"، پاکستان کے تحفظات اور حاکمیتِ اعلیٰ کے دفاع کا عزم ظاہر کرتا ہے۔ عالمی برادری کو اس سنگین مسئلے پر سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔

بلاول بھٹو کی یہ سفارتی کاوشیں نہ صرف قابل ستائش ہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کے سیاسی اور سفارتی منظرنامے میں ان کے اہم کردار کی پیش گوئی بھی کرتی ہیں۔ اگر نوجوان قیادت میں فہم و فراست، تدبر اور قومی وقار کا یہ جذبہ باقی رہا، تو پاکستان نہ صرف داخلی سطح پر مستحکم ہوگا بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایک باوقار اور بااثر ریاست کے طور پر ابھرے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے اپنی اس سفارتی مہم کے ذریعے ثابت کر دیا کہ وہ پاکستان کی نئی نسل کی نمائندہ آواز ہونے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سفارت کاری کے شعبے میں بھی پاکستان کا فخر ہیں۔ ان کی سیاسی بصیرت، سفارتی مہارت اور امن کے لیے پرعزم جدوجہد پورے پاکستان کے لیے باعثِ اعزاز ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ان کی رہنمائی میں پاکستان کا پیغامِ امن دنیا بھر میں پہچانا جائے گا اور خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار ہوگی۔

 
 
 
 
 
 
Comments

No comments yet.

Effy Jewelry