گروک ڈیم: خاران کی پیاسی زمین کے لیے زندگی کا پیغام
صفی اللہ بلوچ

بلوچستان، جہاں زمین سنہری ہے مگر پانی کی بوند کو ترستی ہے، وہاں خاران کا علاقہ طویل عرصے سے شدید آبی قلت کا شکار رہا ہے۔ بنجر میدان، خشک دریا اور پیاسی فصلیں یہاں کے باسیوں کی روزمرہ حقیقت ہیں۔ ایسے میں گروک ڈیم، امید کی ایک کرن بن کر اُبھر رہا ہے، جو نہ صرف پانی کی قلت کا ازالہ کرے گا بلکہ اس پسماندہ علاقے کو زرعی اور اقتصادی ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کر سکتا ہے۔
گروک ڈیم خاران شہر سے تقریباً 47 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع گروک دریا پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ یہ ایک ارتھ کور راک فل ڈیم ہے، جس کی اونچائی 184 فٹ ہے۔ اس منصوبے کے تحت 50,695 ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کیا جا سکے گا، جبکہ 12,500 ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے کی صلاحیت رکھی گئی ہے۔ یہی نہیں، بلکہ ڈیم سے 300 کلو واٹ بجلی بھی پیدا کی جائے گی، جو مقامی آبادی کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دے گی۔
یہ منصوبہ صرف ایک ڈیم نہیں، بلکہ خاران کے عوام کے لیے ایک زندگی بخش نعمت ہے۔ جن علاقوں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا ان میں پانچ اہم کاریز شامل ہیں اور یہ تمام کاریز والےعلاقے خاران کے پرانے کاریز سسٹم پر انحصار کرتے آئے ہیں، جو اب خشک ہو چکے ہیں یا ناکافی ثابت ہو رہے ہیں۔
مگر ہر امید کے ساتھ ایک آزمائش بھی جڑی ہوتی ہے۔ اس منصوبے کی ابتدائی لاگت 8 ارب روپے تھیجو 2019 کو شروع ہواتھا، جو اب بڑھ کر تقریباً 27 ارب روپے سے تجاوز کر چکی ہےاور 2025 کے آخر تک شاید اختتام پذیر ہوگا۔ یہ اضافہ صرف افراطِ زر یا تخمینہ غلطی کا نتیجہ نہیں بلکہ منصوبہ بندی میں کوتاہی، تاخیر اور بعض انتظامی غفلتوں کا بھی مظہر ہے۔ اس کے باوجود، اگر ڈیم کی تکمیل معیاری اور مؤثر طریقے سے ہو، تو یہ خاران کے عوام کی زندگی میں انقلابی تبدیلی لا سکتا ہے۔
خاران جیسے علاقوں کے لیے ایسے منصوبے صرف ترقیاتی اقدامات نہیں، بلکہ بقاء کی ضمانت ہوتے ہیں۔ گروک ڈیم نہ صرف زمین کو سیراب کرے گا، بلکہ امیدوں، خوابوں اور مستقبل کو بھی۔ ایک ایسا مستقبل جہاں زمین بانجھ نہیں، فصلیں پیاسی نہیں، اور بچے خشک کنویں نہیں، بہتے نالے دیکھیں گے۔
🙏 ایک ممنون قوم کا شکریہ
یہاں اس بات کا تذکرہ کرنا نہایت اہم ہے کہ گروک ڈیم جیسے بڑے اور دیرینہ منصوبے کا تصور اور عملی قدم اُس وقت ممکن ہو سکا جب لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے، بحیثیت وفاقی وزیر اور خاران کے نمائندہ، اس منصوبے کو نہ صرف قومی سطح پر اٹھایا بلکہ اس کے لیے فنڈز کی منظوری، منصوبہ بندی اور آغاز کو ممکن بنایا۔ اُن کی قائدانہ صلاحیت، خلوصِ نیت اور علاقے سے وابستگی کی بدولت آج خاران کے لوگ امید کی ایک نئی صبح کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
خاران کی زمین، اُس کے باسی، اور آنے والی نسلیں جنرل عبدالقادر بلوچ کی اس بے لوث خدمت کو ہمیشہ یاد رکھیں گے.
Comments
سب سے زیادہ پڑھا
تھائی لینڈ میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے کھلی کچہری کا انعقاد

صدر آصف علی زرداری کا شہداء کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت

بلاول بھٹو کا وفاقی حکومت سے زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے اور سیلاب متاثرین کیلئے فوری ریلیف کا مطالبہ

ممتاز شاعرہ رخشندہ نوید کی شعری کلیات "دیپک" کی یادگار تقریب ِ پزیرائی

صدر مملکت کا خیبرپختونخوا میں کامیاب آپریشنز پر سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین

ہم خیال چاہئے کالم

بابائے سوشلزم شیخ رشید کی 23ویں برسی پر اہم سیمنار

No comments yet.